عشق اورتوبہ
اَن یَّھدِیَنِی سَوَآءَالسَّبِیلِ
اللہ ٹھیک راستے پر ڈال دے گا
22-القصص
پہلے یہ نقص نظر نہ آتے تھے
شیطانیت سے ہمارےخاص ناطے تھے
اللہ کے انعامات کی قدر تب جانی
دولت بھی بننے لگی جب دوسری کہانی
شرمندگی نے عقل کو دیکھنا سکھایا
کہ کس طرع حیا اور دولت کو لٹایا
اجنبی عورت کے حصول کے لیے
میں نے بھی پیروں کے گھر دیکھ لیے
قبروں پہ جاکر مانگتا دعائیں
پتھروں سے میری ٹکراتی صدائیں
جادو ٹونے تعویز اور نذر نیاز
کاروبار کے گھاٹے کا ہوا یہ ہی سے آغاز
حالات کے ہاتھوں ہوا پاگل میرا دماغ
درگائیں لگنے لگی خوشیوں کا باغ
وہاں جاکر لگتا مجھےیہاں ہے خوب سکون
بھنگ کے استعمال سے جاری ہوا خون
نت نئی امراض بنی جسم کا حصّہ
بھائیوں نے درگاہ چھڑوا کے ختم کیا قصّہ
کاروبار کے فلاپ کی یہ ہی تھی شروعات
برے افعال سے پید ہوئے سارے یہ حالات
کاروبار کے گھاٹے سے ہوش ہوئے ٹھکانے
سارا یہ نتیجہ تھا غلط راستہ اپنانے
ان سارے حالات نے دماغ دیا ہلا
ان حالات میں بنا اک دوست مسیحا
مسجد مجھے لے گیا دوست میرا مسعود
توبہ کر معافی مانگ سنتا ہے اَلرَؤْف
اس بات نے میرا سر دیا جھکا
چمکا میرے دل میں خدا کی یاد کا دیا
رَبَّنَا ظَلَمنَااَنفْسَنَاوَاِن لَم تَغفِر لَنَا وَتَرحَمنَا لَنَکْونَنَّ مِنَ الخٰسِرِینَ
اے ہمارے رب ہم نے ظلم کیااپنی جانوں پراور اگر نہ بخشے گا تو ہم کواور نہ رحم کریگا توالبتہ ہو جائیگے ہم خسارہ پانے والوں میں سے
الاعراف -- آیت -- 23
عشق نے پہنچا دیا ایسی مجھے جیل میں
شرمندہ میں ہوگیا اپنے ہر فعل میں
ناکامیوں اورذلتوں کا بن گیا حصّہ
یہی سے شروع ہواپھر اک نیا قصّہ
کرنےلگا رب سے میں توبہ استغفار
آنسورہتے جاری میرے لگاتار
اے رب بخش ہمیں تو ایسی راہوں سے
کرے اعمال یارب ہم سارے اعضاؤں سے
جس جس اعضاء سے ہوئے گناہ اورجرم
یارب اپنی رحمت سے کر تو کرم
ظلم کیا میں نے اپنی جان پر
جان لینا یارب میری تو ایمان پر
بخش مجھے اور میرے اہل واعیال کو
رحمت اپنی کے صدقے تو دونوں جہاں دھو
خسارہ پانے والوں میں اٹھانا نہ ہمیں
کھول اپنی راہیں اور پاؤں رہے جمے
عاجزی اوراستغفار جب سمائی قلب میں
بڑھنے لگا میں پھر اسلام کی طلب میں
مانگنے لگا اللہ سے میں ایسی راہیں
کہ جس سے ہم دونوں جہاں پائیں
جاری رہتے منہ سے دعائیہ کلمات
بدلنے لگے اس سے دل کے حالات
جس دل میں بستی تھی محبوبہ کی ادائیں
اس دل میں بسنے لگی قرآن کی صدائیں
قرآنی صداؤں سے ایسا در کھلا
گناہوں کی شرمندگی سے سر دیا جھکا
اللہ ٹھیک راستے پر ڈال دے گا
ReplyDelete