عشق اور قرآن پہلا حصّہ
احساس جرم
توبہ
احساس شرمندگی سے ہوا یہ احساس۔
قرآن اور سنت اگر ہو نہ ہمارے پاس۔
جرائم کی بڑھتی جائے ان دیکھی لسٹ۔
عشق بھی ہے جرائم کی قسط۔
آیات اور احادیث سے دوری کا نتیجہ۔
لگتا ہے دل پر عشق کا تیر سیدھا۔
یہ ہی سے شروع ہوتی ہے روح کی وہ کہانی۔
ان دیکھے جرائم کی بڑھتی ہے جوانی۔
اس کہانی میں اب نیا رخ آیا۔
قرآن اور سنت بنے زندگی کا سرمایا۔
اب یہاں سے ہوتا ہے شروع وہ قصّہ۔
عشق اب بننے لگا توبہ کا حصّہ۔
شرمندگی اور توبہ سے آنکھیں گئی کھل۔
قرآنی الفاظ سے ہلنے لگےمیرے بل۔
قرآنی آیات کا اڑایا میں نے مذاق۔
لوگوں میری ڈوبی وہی پہ ساکھ۔
احادیث کو سمجھا میں کاغذ کی تحریر۔
غیر محرم لگتیں مجھے پھولوں کی ہیر۔
تنہائی بنی میری زندگی کاحصّہ۔
توبہ استغفار سے ختم ہوا وہ قصّہ۔
Love and the first part of the Quran
Sense of crime
Repentance
Feel feeling embarrassed.
If the Qur'an and Hadith are not, or not to us.
These listings listened to crimes.Love is also the crime of crime.
The result of distance from verses and Hadith.
Looks like the arrow of love on heart straight.
That's what the story of the soul begins.
They see crime grows up.
This story has changed new.
The life of the Qur'an and Hadith is the capital of life.
Now it happens from here that story.
Love now became part of repentance.
Eyes opened with shame and repentance.
My lips are torn up with words.
The funeral of the Quranic verses is fun.
People believe in me.
Understanding the Hadith in paper writing.
Non-eyelashes I love flowers.
Become an isolation of my life.
This story ended with repentance.
وَاِذَا رَاَيْتَ الَّـذِيْنَ يَخُوْضُوْنَ فِىٓ اٰيَاتِنَا فَاَعْرِضْ عَنْـهُـمْ حَتّـٰى يَخُوْضُوْا فِىْ حَدِيْثٍ غَيْـرِهٖ ۚ وَاِمَّا يُنْسِيَنَّكَ الشَّيْطَانُ فَلَا تَقْعُدْ بَعْدَ الـذِّكْـرٰى مَعَ الْقَوْمِ الظَّالِمِيْنَ (68)
اور جب تو دیکھے لوگ جھگڑتے ہیں ہماری آیات سے پس تو منہ پھیر لےان سے یہاں تک کہ وہ بحث کریںسوا اس کےدوسری بات اور اگر بھلادے تجھ کو شیطان مت بیٹھ ییچھے یاد آنے کے ساتھ قوم ظالموں کے۔
سورہ الانعام
حدیث
ایک مرتبہ مسجد نبوی کے باہر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم نے دیکھا راستے میں مردوعورت سب گڈ مڈ ہو رہے ہیں ۔اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم نے عورتوں سے فرمایا'' تمھارے لیے سڑک کے بیچ میں چلنا درست نہیں کنارے پر چلو یہ ارشاد سنتے ہی عورتیں کنارے ہو کر دیواروں کے ساتھ چلنے لگی۔
[ابوداؤد]
First crime
وَاِذَا رَاَيْتَ الَّـذِيْنَ يَخُوْضُوْنَ فِىٓ اٰيَاتِنَا فَاَعْرِضْ
عَنْـهُـمْ حَتّـٰى يَخُوْضُوْا فِىْ حَدِيْثٍ غَيْـرِهٖ ۚ وَاِمَّا
يُنْسِيَنَّكَ الشَّيْطَانُ فَلَا تَقْعُدْ بَعْدَ الـذِّكْـرٰى مَعَ
الْقَوْمِ الظَّالِمِيْنَ (68)
And when you see the people dispute, turn away from Our Verses until
they discuss it, and if you do not believe in the devil, then remember
the people of the wrongdoers.
Surah Al-Enham
Hadith
Once
the Messenger of Allah (peace and blessings of Allah be upon him) saw
the mosque outside the mosque, the subdivision of the dead is being
seen on the road. The Messenger of Allah (peace and blessings of Allah
be upon him) said to the women: "Walking in between you Do not go on the edge, as soon as this listening, women started walking along the walls.
[Abu- Dawood]
پہلا جرم
پہلا جرم میری مجلس کا ہوا ۔
مخلوط محفل بنی اس بات کی گواہ ۔
احساس شرمندگی بنی جرم کا احساس۔
لینےلگا یاروں میں قرآن کی کلاس۔
ناکامیوں اور حسرتوں نے روح دی ہلا۔
جرائم کی لمبی لسٹ دینے لگی صدا۔
دل میں بڑھنے لگی یاد خدا۔
قرآن وسنت کو اپنانے سے میرے۔
نظر آنے لگے اپنے گناہ کے چہرے۔
احساس جرم سے میں تھا دور۔
قرآنی آیات سے ملنے لگا سرور۔
قرآن پاک کی ان آیات نے۔
احادیث سے ملا سہارا ان حالات میں۔
مرد و عورت کی ہو جہاں اکھٹی میجورٹی۔
وہاں نہ موجود ہو کوئی قرآنی سیکورٹی۔
قرآن اور حدیث سے سمجھا جو بات۔
اللہ اورمحمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کو پسند نہیں وہ جماعت۔
مردو عورت ہو جس محفل میں اکٹھے موجود۔
محرم اور غیر محرم ہو اور نہ ہو کوئی حدود۔
ساتھ میں ہوکفروانکار کے حالات۔
ہوتی ہے ناراض اس سے اللہ کی ذات۔
احساس گناہ کا بوجھ بننے لگا۔
ذکر خدا میں خوب کرنے لگا۔
ان آیات سے ہوا دل و دماغ تازہ۔
گھر سے نکلنے لگا رواج کا جنازہ۔
احادیث سے بھی ہوا دل میرا منور۔
دل میں بسنے لگا اللہ کا تصّور۔
اللہ کے احکام سننے کے بعد۔
بلاتا مجھے کوئی بھی میرا دوست سعد۔
کہ آجانا یار جمایا ہےخوب رنگ۔
گیت اور گانے بھی ہوگے سنگ۔
صاف ور کلیئر میں دینے لگا جواب۔
ذلت ورسوائی کا ہے اس پر عذاب۔
چھوڑوں ایسی محفلوں کو دوستوں اب۔
نہیں تو نہ ہوگا راضی پھر رب۔
ایسی محفلوں سے ملتا ہے کیا ؛
لڑائی جھگڑوں کی ہوتی ہے وہی ابتدا۔
قدموں کو غلط اٹھانے سے یاروں۔
نظام خون کو مت بگاڑوں۔
چنبل ہو یا ہو خارش کی مرض۔
توبہ استغفار سے اترتا ہے قرض۔
عمومًا ایسی محفلوں میں گیس اور پانی۔
رکنے لگتی ہے انکی روانی۔
خدارا چھوڑدو ایسے افعال کو۔
کاٹ نہ سکوگے شیطانییت کے جال کو۔
جو مذہب دیتا نہیں اختلاط کی اجازت۔
سمجھتے ہے کیوں آج اسے عین عبادت۔
احساس شرمندگی سے دل ہواگھائل۔
قرآن کے بغیر ہیں ہم لوگ جائل۔
قرآن اور سنت اگر ہو نہ ہمارے پاس۔
خود کو سنوارنے کا نہ ہو کبھی احساس۔
جرائم کی بڑھتی جائے ان دیکھی لسٹ۔
عشق بھی ہے جرائم کی قسط۔
آیات اور احادیث سے دوری کا نتیجہ۔
لگتا ہے دل پر عشق کا تیر سیدھا۔
ایسی محفل میں بیٹھنے سے مجھے کیا ملا
اللہ اوررسول صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی مخالفت کی ہوئی ابتدا۔
توبہ استغفار کرنے سےسنو یاروں۔
چنبل اور خارش ملی قدموں کو پیاروں۔
پہلے جرم کے احساس نے مار ڈالا۔
ہر لمجہ پینے لگا غم کا پیالہ۔
اللہ سے کرنے لگا توبہ بار بار۔
معاف کر یارب اور ہوجا غفار
آنسو رہتے میرے ہر وقت جاری۔
یارب مجھے دے تو نیکیوں کی سواری۔
رو رو کر کرتا میں ہر لمحہ التجا۔
کہ یارب نہ ہو مجھ سے اب تو خفا۔
مخلوط محفل اور اوپر سے گناہوں کی باڑھ۔
کرنے لگا رب سے توبہ زار و زار۔
جلد ہی ملنے لگا توبہ کا صلہ ۔
یار احباب کا ہونے لگا ختم مجھ سے گلہ۔
یعنی کہ یار احباب بھی چلنے لگے سنگ۔
ان پر بھی چڑھنے لگا اللہ کا رنگ۔
ملنے لگیں مجھے بھی محفلیں سرور کی۔
پڑھنے لگا حمد اور سنت رسول کی۔
The first crime was my meeting.The witness was mixed.
Feeling embarrassing is a feeling of crime.
The class of the Qur'an at the time of taking.
Failures and emotions shake the soul.
Long list of crime lists.
God's growing mind.
My adoption by adopting the Qur'anLook at your face of sin.
The feeling was far from offense.
The server started meeting the Holy Quran.
These verses of the Koran
Compare with Hadith in these situations.
Male and female where account security.
There are no religious security available.
Understanding what the Qur'an and Hadith understood.Allah and His Messenger (blessings and peace be upon him) do not like that party.
There is a dead woman in the gym.
We are stranger and no limits.
Along with the conditions of the infidel.
He is angry with God.
Feeling became a burden of sin.
God mentioned in the mention.
The heart and mind arose from these verses.
The funeral ceremony.
My heart also came from my heart.
It seemed like I thought of God.
After listening to God's orders.
Call me anybody my friend Saed.
The old man has got a little color.
Song and song will also be singles.
Clearly responding to a clearer clearance.
Humiliation is a disgrace on him.
Now friends leave friends like that.
Otherwise, please, please, Lord.
Do you meet such gambling?
The fight is of conflict, that's the beginning.
Swords by taking wrong steps.
Do not squeeze the blood system.
Cholesterol or arterial disease.
Repayment comes from the debtor.
Generally, gas and water in such gambling.
It takes hold of their flow.
Leave this kind of actions.
Can not cut off the gap of embarrassment.
Those who give religion do not allow mixing.
Understand why today worship Him.
Feel embarrassing with embarrassment.
We are without the Qur'an.
If there is no Quran or Sunnah or not.
No sense of snatching yourself.
These listings listened to crimes.
Love is also the crime of crime.
The result of distance from verses and Hadith.
Looks like the arrow of love on heart straight.
What did I get by sitting in such a gamble?
The beginning of opposing Allah and His Messenger (SAW) and slavery.
Forgiving repentance.
Lovely and exhausted feet to the loved ones.
The feeling of first crime has killed.
Every cup drinks a cup of grief.
Repeat repeatedly to Allah.
Excuse me and you are great.
Keep tears all my time.
If you give me a yard ride, I'm sorry.
I cry every moment.
Do not be afraid of me now.
Mixed gates and folds of sins.
He used to repent from the Lord.
Soon to see the repentance of repentance.
It's about to start with me.
That's why we are going to walk.
The color of Allah started climbing them too.
I'm sorry to see you.
Reading the Prophet (peace and blessings of Allah be upon him)
أَفَمِن ہَذَا الحَدِیثِ تَعجَبُون ہ وَتَضحَکُونَ وَلَا تَبْکُونَ ہ وَأَنتُم سَامِدُونَ
کیا تُم لوگ قُران سُن کر حیران ہو رہے ہو O اور اِس پر ہنستے ہو اور روتے نہیں
O اور تُم لوگ ( قُران کے مُقابلے میں گانے ) گاتے ہو O )
سورہ النجم / آیات ٥٩ تا ٦١
اللہ سُبحانہ ُ و تعالیٰ فرماتا ہےوَمِن النَّاسِ مَن یَشتَرِی لَہوَ الحَدِیثِ لِیُضِلَّ عَن سَبِیلِ اللَّہِ بِغَیرِ عِلمٍ وَّ یَتَّخِذَھَا ھُزُواً اُولَٰۤئک لَھُم عَذَابٌ مُّھِین
اورلوگوں میں ایسے بھی ہیں جوایسی چیزوں کو خریدتے ہیں جِن کے ذریعے بے عِلمی کے ساتھ لوگوں کو اللہ کی راہ سے بہکائیں اور اِسے ( اللہ کی راہ کو ) مذاق بنائیں یہی ہیں وہ لوگ جِن کے لیے رسوا کر دینے والاعذاب ہے
سورت لُقمٰن / آیت ٦
حدیث
أنس رضی اللہ عنہ ُ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم نے فرمایا لَیَکُونَنَّ فی ھذہِ الاُمۃِ خَسفٌ ، و قذَفٌ ، و مَسحٌ ، و ذَلِکَ إِذا شَربُوا الخَمور َ ، و اتَّخَذُوا القَینَاتِ ، وضَربُوا المعازِفِ (میری ) اِس اُمت میں بھی یقینا زمین میں دھنسنے اور پتھر برسنے اور شکلیں بدلنے کے واقعات ہوں گے ، اور یہ اُسوقت ہو گا جب لوگ شرابیں پینے لگیں گے ، اورگانے والیوں کوزندگی کا جُز بنا لیں گے اور باجے بجانے(بجوانے ) لگیں گے
سلسلہ الأحادیث الصحیحہ / حدیث ٢٢٠٣
دوسرے جرم۔
مخلوط محفل کے بعداب باری تھی گیتوں کی۔
بلند عشق کرنے کوضرورت ہے اسکی نصیحتوں کی۔
یعنی کہ گانوں کے عشقیعہ اشعار۔
لے جاتے ہیں عاشق کو آسمان کے پار۔
راستہ فسق کو سمجھتا ہے باغ۔
دل کو لگا لیتا ہے ذلت کا داغ۔
دوسرے جرم سے تو میں گیا گبھرا ۔
آیات قرآنی اور احادیث نے دیا ڈرا۔
موسیقی کا مجھ پر اثر۔
موسیقی کے اثرات کی پہچانی رواداد۔
کرتی نہیں کبھی یہ دلوں کو آباد۔
فحش پھیلانے کی پہلی سیڑھی۔
ملتی نہیں لوگوں پھر اسلام کی پیڑھی۔
روح کی تازگی ہو جاتی ہے دور۔
لذت ایمان کا نہیں ملتا سرور۔
موسیقی بنا دیتی ہے نفس کا غلام۔
عشق سے ہوا میں پھربدنام۔
مشکلات اورمصائب بادل نا خواستہ۔
موسیقی سے ملا یہ ہی راستہ۔
اطمینان اورسکون سےدور ہوئے معاملات۔
موسیقی ہے شیطان کی ایسی حوالات۔
جائز اور ناجائز کی تفریق بھلا دیتی ہے۔
انجام سے پہلے ہی روح ہلا دیتی ہے۔
قرآنی آیات پرکرنے لگا غور۔
کلام دلفریب ہے اک شیطانی شور۔
پیارے رسول کی پڑھی جب باتیں۔
زلزلوں کی سمجھ آئیں وہی پر ساعتیں۔
موسیقی پہلی سیڑھی بنی فحش پھیلانے کی۔
روح کی تازگی ختم کرنے اور سلانے کی۔
موسیقی سے ییدا ہوتا مزاج میں ہیجان۔
فحش راہ کو سمجھنے لگا زندگی کا سامان۔
موسیقی سے پیدا ہوئی دل میں شیطانی امنگ۔
حق وباطل کی چھڑی رہتی ہر لمحہ جنگ۔
قرآنی آیات سےسبق یہ ملا۔
آیات پر ایمان ہے عزت کا صلہ۔
عشقیہ کلام اور فحش پن کی شاعری۔
آلات موسیقی کی ساتھ ہو مکمل ڈائری۔
زنا کی طرف جانے کا ہے مکمل ماحول۔
ہو جائے شامل ساتھ تھاپ اور ڈھول۔
نیک جذبات کو ختم کرنے کا پاور فل ہتھیار۔
گانا اور موسیقی سے ہوتا ہے فتنہ تیار۔
قرآن اور حدیث سے پایا جو جواب۔
موسیقی بھلا دیتی ہے ہم سے وہ آداب۔
جس سے کھلتی ہے جنت کی راہیں۔
یا اللہ موسیقی کے فتنے کو دبائیں۔
یاد آتے مجھے اب اپنےوہ حالات۔
موسیقی سے پیدا ہوئے یہ لمحات۔
دیکھنے لگا اب میں ماحول کو غور سے۔
ذلت ورسوائی تھی صرف گانوں کے شور سے۔
گھر میں ہر وقت بجتا ساز اور باجا۔
دل نے بنا دیا مجھے اندھا راجا۔
موسیقی ذیادہ سننے کا جب ہوا میں شیدائی۔
لگنے لگی ذیادہ انہی لوازمات پر کمائی۔
یہ ہی سے شروع ہوا رسوائی کا سفر۔
عشق کے تیر نے فورًا کیا اثر۔
موسیقی سننے کا ہوا یاروں میں شیدائی۔
عشق کو بڑھانے کی کیا ہے خوب دوائی۔
موسیقی سننے سے لگے مجھے دن رات مسرور۔
عشق کے روگ سے ہوا میں مغرور۔
ٹھنڈی آئیں بھرنا راتوں کو تارے گننا۔
عشق نے سکھایا دن رات موسیقی سننا۔
آنکھ اور دل ڈوبتے موسیقی کے سحر میں۔
موسیقی سے سمجھتا میں ہوں انوکھی لہر میں۔
میں تھا شادی شدہ اور بچوں کا باپ ۔
موسیقی سے سیکھا کہ محبوبہ کا سہرا آلاپ۔
ساز باجوں سےہوئی گناہ کی ابتدا۔
زِنا، ریشم اور شراب کی آنے لگی صدا۔
حرام کو حلال کرنے کی کوشش خوب کی۔
آنے لگی روشنی مصیبتوں کی دھوپ کی۔
خریدی جو میں نے ایسی ساعتیں۔
ذلت و رسوائی کی آئی پھر راتیں۔
کیبل ہو ڈ ش ہو یا ہو ٹیوی۔
غلط استعمال سے اچھی لگی نہ بیوی۔
بوجہ موسیقی سےہوا انجام خوفناک۔
ہر طرف سے اڑی ذلت کی راکھ۔
بوجہ موسیقی کے بیوی کو کیا نظر انداز۔
گھر میںشروع ہوا جھگڑوں کا آغاز۔
دیکھتا موسیقی کی جب میں حسن پریاں۔
نظر آتی بیوی مجھے بوڑھی بی بی مریاں۔
ادھیڑ عمر کا مرد بھی مانگتا ہے ریکھا راکھی۔
بوجہ موسیقی کے گھر والی کو سمجھتا نہ ساتھی۔
آنکھ مٹکے کی ہو ئی جب شروع لائن۔
ہونے لگے میرے عاشقی پہ سائن۔
اجنبی عورت کے پیچھے بھرتا ٹھنڈی آئیں۔
دعائیں پھر مانگتا کہ محبوبہ آجائیں۔
آدھی آدھی رات تک جب سنتا میں گانے۔
عبادت پڑی رہتی ہمیشہ سرھانے۔
معاش کے گھاٹے سے چھوٹے پھر چھکے۔
بوجہ موسیقی کے ملے رسوائی کے دھکے۔
موسیقی کا بچوں پر اثر۔
میں نے بنا لیاشیطان کو اپنا بھائی۔
بوجہ موسیقی کے ہونے لگی جگ میں رسوائی۔
گانے کی آواز پر ہوتی ہماری صبح۔
جھنکار کی آواز پر بچہ رہتا ڈوبا۔
بچپن کی عمر سے بنتی ہے بنیاد۔
موسیقی سے ہوئی خراب میری اولاد۔
تلاوت کی جگہ ملتے بچوں کو گانے۔
ختم ہوئے وہی پر نماز کے زمانے۔
ہونے لگی بند خدا کی رحمت کی راہیں۔
ذلت ورسوائی کی آنےلگی صدائیں۔
قرآن پاک سے دور ہونے لگا ہر بچہ۔
ماحول مل رہا تھا ایسا وہ بھی تھا سچا
-
اسی ماحول میں پلتے پلتے آیا سر پہ لڑکپن
اوائل عمر سے ہی ہوئے بچے موسیقی کے شیدائی
کیسٹوںپہ کرنے لگےختم باپ کی کمائی
فل والیوم سے سننا بن گیا ہابی
لڑکپن کی عمراور یہ شان نوابی
ڈھول اور تھاپ ہیں ایسے شیطانی فعل
بغیر نکاح کے کروا دیتا ہے آپس میں میل
موسیقی سے پیدا ہوتے ہیں عاشقی کے جراثیم
عاشق مزاج ہو گئے لڑکپن میں بیٹا نعیم
لڑکپن کی عمر اور باتیں ہوتی جوانی کی
تعریف کرتے بچے اکثر کسی نہ کسی زنانی کی
لڑکپن کے بعد آئی جوانی
اس عمر میں بننےلگی نئی نئی کہانی
عمل لوط بن گیا بائیں ہاتھ کا کھیل
دوسرے جرم نے تو آنکھیں دی کھول
نکالنے لگا میں گھر سے تھاپ اور ڈھول
ذلت کے عذاب کی جو سمجھ آئی بات
موسیقی سے آتی ہے گھر میں اندھیری رات
قرآنی آیات سے پانے لگا جواب
اللہ کی نافرمانی سے ملا ذلت کا عذاب
موسیقی سے بنا میں نفس کا غلام
عاشقی کے ہاتھوں ہواجگ میں بدنام
موسیقی سے پیدا ہوتی ہے دل میں حسرت
کرتا ہے انسان پھر عبادت میں غفلت
کیبل وی سی آر ہے اس کی ترقی
گھر والی لگتی ہے پھر کوئی گندی مکھی
شروع ہو جاتیں ہیں عشق کی کہانیاں
موسیقی کے دم سے ہوتیں ہیں برباد کہیں جوانیاں
دوست کو سنایا میں نےا پنا دل کا حال
ناچ گانا ہے ایک دلفریب جال
عاشقی کے ہوتے ہیں قصّوں کی ابتدا
اللہ اور رسول کا نہیں ہوتا حق ادا
آنکھوں سے ہوتا ہے نا محرم کا دیدار
بیماری سے ہو جاتا ہے آنکھوں کو بخار
دل کے خفقان کی بنتی ہے وجوہات
ساتھ میں شامل ہوجاتی ہے سماعت
دونوں کی خرابی کا اہم نقطہ
عشق سے ہو جاتا ہے اکثر سکتہ
حرام بچوں کی پیداوار میں اضافے کا سبب
موسیقی سے ختم ہوتا ہے بڑوں کا ادب
بےادبی کرواتی ہے سفربےحیائی کا
انسان کر جاتا ہے زنا دلربائی کا
عمل لوط بھی ہو جاتا ہے گھر میں داخل
موسیقی کر دیتی ہے انسان کو غافل
عمل لوط سے ہوتی ہیں پیدا کئی امراض
اے انسان نہ خرید باجا اورساز
پانی اور بجلی کا ہے ایسا ساتھ
کرتا ہے کیوں خراب تو اپنی ساکھ
یعنی کہ یہ نعمتیں ہونے لگتی ہیں کم
ایسی محفلوں میں سوچ کر رکھ قدم
کرنٹ لگنے کا بھی ہوتا ہے بہانہ
موسیقی اور گانے سے دور ہو فرزانہ
زلزلوں کی وجہ بھی ہے موسیقی
زلزلوں سے ہو جاتی ہے زندگی پھیکی
دے دیتا ہے حکم اللہ زمین کو
جھٹکوں سے ڈرا دو ایسے مکین کو
موسیقی وجہ ہے زلزلوں کا پڑاؤں
اطاعت الٰہی ہے زمین کا ٹہھراؤں
احادیث اور قرآن سے جو اللہ نے سمجھایا
زندگی ایک نعمت ہے جنت اسکا سرمایہ
ایسا وقت آنے سے پہلے دوستوں
جلنے لگے زمین تم موسیقی چھوڑ دو
جنگ و جدال بھی ہو جاتےہیں شامل
ذلالت کے سفر کے یہ ہی ہے عوامل
بوجہ موسیقی کے شکل بھی بگڑ جاتی ہے
خون اور سکن کی کوئی مرض آتی ہے
نافرمانیوں کی مہر لگنے سے پہلے
توبہ استغفار کر مشکلات تھوڑی سہہ لے
اللہ کی اطاعت کا ہے پہلا قدم عبادت
موسیقی چھڑوا دیتی ہے ہم سے یہ عادت
یہ ہی سے شروع ہوتا ہے غفلت کا زمانہ
ذلت ورسوائی کا ہو جاتا ہے سفر جاناں
توبہ استغفار میں کرنے لگا روزانہ
پہلی لسٹ میں آئی میری بچی فرزانہ
میوزک ہے ایسی دلفریب رائیں
گھر میں ہوئی داخل رسولی کی بلائیں
ہر طرف مچ گئی دھوم ہی دھوم
یہ بچی اب رہے گی شادی سے محروم
کیونکہ بغیر نکاح کے آرہا ہے بچہ
کون کریگا شادی اس سے کون ہوگا اچھا
کرنے لگا زاروزار میں التجائیں
یااللہ معاف کر اور مصیبت یہاں سےجائیں
اللہ نے رکھ لیا یہاں بھی بھرم
پیٹ کی رسولی دیکھکر ہوئے سب نرم
شکرانے کےنفعل کیےمیں نے ادا
شادی کروا بچی کی کرنے لگا دعا
کرنے لگا میں موسیقی سے نفرت
ہونے لگی دورمیرے دل کی غفلت
اب التجا کا بدل گیا رخ
مانگنے لگا اللہ سے عزت کے سکھ
رو رو کے کرتا میں اللہ سے دعا
کہ راضی ہوجا مجھ سےیارب نہ ہو مجھ سے خفا
گانوں کے شور کو کرنے لگا دور
فرمانبرداری سے کرنے لگے بچے مجھے مسرور
گانوں کے لوازمات کو گھر سے نکالا
ذکر الٰہی کی آڈیونے ہمیں پھر سمبنھالا
جائے نماز پر رہتے میرے آنسو جاری
مانگنے لگا اپنے رب سے نیکیوں کی سواری
آنکھوں کی بیماری کی جو بنی وجوہات
ساتھ میں شامل ہو گئی کانوں کی سماعت
دونوں کی خرابی کا جونقطعہ سمجھ آیا
موسیقی سےبناعشق گانا پھربیماری لایا
بچوں کے واسطے کرنے لگا دعائیں
یا اللہ رحم کر عمل لوط جائیں
ہونے لگا دور میرا جلد اندیشہ
بچوں کی شادی کا آنے لگا سندیسہ
زلزلوں کی باری آتی دل جاتا ڈوب
مانگتا رب سے دعائیں میں اس وقت خوب
یا اللہ رحم کر توہر ایسے انسان پر
کر رہا ہو ظلم جو اک معصوم جان پر
زلزلے کے بعد مجھے یاد آتا وہ زمانہ
عاشقی کے ہاتھوں جب میں ہوا دیوانہ
دیوانگی سے آگے بڑھایا جو ہاتھ
زنا کے واسطے مانگا میں نے ساتھ
رحمت خدا سے جاگ اٹھی زمین
زلزلے کے جھٹکے سے جھکی میری جبین
اس لمحے کی مانگنے لگا معافی رب سے
آس لگائے بیٹھ گیا ہوں میں تب سے
ہونے لگے دور موسیقی کے زمانے
بچنے لگی زلزلوں سے اس طرع کئی جانیں
معافی کے لمحات میں پھر خوب ڈوبا
ہونے لگے پھر ہم سے زلزلے جدا
یعنی کہ مل گئی ایسی قیام گائیں
اللہ اور رسول کی ملنے لگی رائیں
اللہ کے آگے جھکنے سے ملنے لگا آرام
عقل بھی کرنے لگی کچھ کچھ کام
جائے نماز پر رہنے لگے میرے آنسو جاری
ذلت و رسوائی کی دور ہونے لگی سواری
اللہ نے پکڑا دی اپنی راہ سچی
بہن کے گھربیاہ دی میں نے اپنی بچی
لڑکے بھی پکڑنے لگے بلکل سیدھی لائن
خدا کے رجسٹر پر کرنے لگے وہ بھی سائن
معاشی حالات بھی ہونے لگے ٹھیک
چھٹ گئے ہاتھ جو مانگنے لگے بھیک
یعنی کہ مقروض میں بہت ہوگیا
بوجہ موسیقی کے سرمایہ کھو گیا
قرض کے حالات سے جکڑے گئےبال
توبہ سےسمھنبلنے لگے مستقبل اور حال
کلام دلفریب ہو یا ہوموسیقی
ہو جاتی ہے اس سے زندگی پھیکی
گھر میں داخل ہونے لگے نماز اور نوافل
کلام دلفریب سے ہی ہوتا ہے دل غافل
کانوں کی سماعت میں جو آیا فرق
اللہ کی عبادت میں ہو گیا غرق
جسمانی روحانی اور معاشرتی نقصان
اللہ سے مانگنے لگا دونوں جہان
أَفَمِن ہَذَا الحَدِیثِ تَعجَبُون ہ وَتَضحَکُونَ وَلَا تَبْکُونَ ہ وَأَنتُم سَامِدُونَ
Are you surprised to hear the Qur'an O laugh and laugh at it and do not cry
O and you guys (singing songs compared to the Qur'an) O)
Surah Al-Anjum / verses 59 to 61
Allah says
وَمِن النَّاسِ مَن یَشتَرِی لَہوَ الحَدِیثِ لِیُضِلَّ عَن سَبِیلِ اللَّہِ بِغَیرِ عِلمٍ وَّ یَتَّخِذَھَا ھُزُواً اُولَٰۤئک لَھُم عَذَابٌ مُّھِین
And there are among those who purchase things which are unaware of
the people of Allah, and make fun of it (the path of Allah), these are
those for whom they are expelled.
Surah Luqman / verse 6
Hadith
The
Prophet (peace and blessings of Allah be upon him) said:
لَیَکُونَنَّ فی ھذہِ الاُمۃِ خَسفٌ ، و قذَفٌ ، و مَسحٌ ، و ذَلِکَ إِذا شَربُوا الخَمور َ ، و اتَّخَذُوا القَینَاتِ ، وضَربُوا المعازِفِ
In my Ummah, indeed, there will be events related to earthquake and
raining stones and changing shapes, and it will be as if people will
drink drinks, and the people will make a part of life, and they will
start using it.
Hadith Al-Sahiha / Hadith 2203
Second offense
The song was a turn after the mixture.
It is important to have great love.
That is, the poets of the song.
Take the lover across the sky.The Way Understand the Passover Garden.
It takes heart to humiliate the stain.
I went through another crime. The verses fear the Quran and the Hadiths.
The effect of music.
Understanding the effects of music, tolerant.Does not it ever settle these hearts?First staircase spread pornI do not like people again.The soul becomes fresh.
Loyalty does not get the server server.
The music makes a slave of the soul.
Rejected in love with air.Difficulties and Meteorological Clouds.
The same way to music.
Relaxed issues with satisfaction.
Music is such a devil's reference.
It's a good idea to have a valid and inappropriate way.The soul shakes the soul before the promise.
Consider the Koran verses.
The Devil is a demonic voice.
When reading the Dear Messenger.
Understand the earthquake to the same hour.
Musical first staircase spreading beneath pornography.
Ending the soul's freshness.
Enjoy music from the music.
The way to understand the way of life is the life of life. Vicious wave in music born.
Every moment war is a right wing stick.
This is the Qur'anic verses.
Faith on verses is the reward of honor.The Bible and the poem rhyme.Full diary with musical instruments.The whole environment is to go towards adultery.
Beat and drum with added.
Powerful weapons to eliminate good emotions.Song and music arises fascination.Answer which the Koran and Hadith found from.The music blesses us that man.The path of heaven which opens.Or press the muscle of God.Remember me now.These moments born from music.Looks like I now consider the environment.Humiliation was just about the noise of the song.Everything at home at the time of raising machine and arms.The heart made me blind Raja.Musical listening when hearing in the air.Earn these items as much as possible.It's a journey from the beginning.What effect of the arrow of love immediately?Hearing of music listeners.What is the need to increase love?Let me be surprised by listening to music.Awesome in the air by the love of love.Fill cool nights in the nights.Love taught the day to listen to music.Eye and heart drowsy music.I understand from music in a unique wave.I was married and the father of the children.Learn from the music that the love of the beloved.The beginning of the sin of the gods.The advent of adultery, silk and alcohol.He tried to make lawful lawful.The sunny light of the coming light.I purchased those hours.Humiliation and humiliation came and nights.Are you a cable or a TV?Not a good wife.
How to ignore the wife due to music.
Rocks from all sides.
Music exhortation awesome.
Start at home.
I see the music when I'm happy.I see the old lady, old lady.The man of the old age also asks Rakha.
The music does not understand the family because of the music.
Eye clay occurred when the start line.
Sign up to my imagination.
Cool the strangers behind the stranger.
The prayers then asked for the beloved. Singing at midnight when I keep listening.
Worship always persists.Half of the salary is small.
Pushing the music of the music. Impact of music children
I made the devil my brother.
The mockery of music caused by music.
The sound of our morning was on the sound of the song.The child lives on the sound of a jerk.Childhood is based on age.My children badly bad.Sing to children similar to recitation.On the end of the prayer period.The path of God's mercy to be closed.Humble Verses
Every child started getting away from the Quran.
فانھا لا تعمی الابصار ولٰکن تعمی القلوب التی فی الصدور
(حج/۴۶)
ترجمہ۔ پس بے شک آنکھیں ہی اندھی نہیں ہوتیں بلکہ دل جو سینوں کے اندر ہیں جو نابینا ہو جاتے ہیں۔
وعن أبي
هريرة رضي الله عنه قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " إن المؤمن
إذا أذنب كانت نكتة سوداء في قلبه فإن تاب واستغفر صقل قلبه وإن زاد زادت
حتى تعلو قلبه فذلكم الران الذي ذكر الله تعالى
( كلا بل ران على قلوبهم ما
كانوا يكسبون )
رواه أحمد والترمذي وابن ماجه وقال الترمذي : هذا حديث حسن صحيح
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ
رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب کوئی مومن گناہ کرتا ہے تو
اس کے دل پر ایک سیاہ نقطہ ہو جاتا ہے پھر اگر وہ اس گناہ سے توبہ کر لیتا
ہے اور استغفار کرتا ہے تو اس کا دل اس نقطہ سیاہ سے صاف کر دیا جاتا ہے
اور اگر زیادہ گناہ کرتا ہے تو وہ سیاہ نقطہ بڑھتا رہتا ہے یہاں تک کہ اس
کے دل پر چھا جاتا ہے پس یہ ران یعنی زنگ ہے جس کے بارہ میں اللہ تعالیٰ نے
یہ فرمایا کہ ۔
آیت (کلا بل ران علی قلوبہم ما کانوا یکسبون)۔ یوں ہرگز
نہیں بلکہ ان کے دلوں پر یہ اس چیز یعنی گناہ کا زنگ ہے جو وہ کرتے تھے
یہاں تک کہ ان کے دلوں پر خیر و بھلائی بالکل باقی نہیں رہی ۔ اس روایت کو
احمد، ترمذی، ابن ماجہ نے نقل کیا ہے نیز امام ترمذی نے فرمایا کہ یہ حدیث
حسن صحیح ہے۔
اللہ تعالی فرماتےہیں:
الَّذِينَ آمَنُوا وَتَطْمَئِنُّ قُلُوبُهُمْ بِذِكْرِ اللَّهِ ألا بِذِكْرِ اللَّهِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوبُ ( الرعد آية 28 )
جو لوگ ایمان لائے ان کے دل اللہ کے ذکر سے اطمینان حاصل کرتے ہیں۔ یاد رکھو اللہ کے ذکر سے ہی دلوں کو تسلی حاصل ہوتی ہے
اللہ سبحانہ و تعالٰی فرمانا ہے
يَا أَيُّهَا النَّاسُ قَدْ جَاءَتْكُم مَّوْعِظَةٌ مِّن رَّبِّكُمْ
وَشِفَاءٌ لِّمَا فِي الصُّدُورِ وَهُدًى وَرَحْمَةٌ لِّلْمُؤْمِنِين
ترجمہ : لوگو تمہارے پروردگار کی طرف سے (قرآن کی شکل میں) نصیحت اور
دلوں کی بیماریوں کی شفا اور مومنوں کے لیے ہدایت اور رحمت آپہنچی ہے۔ ‘‘
٥٧- سورة يونس
Heart
فانھا لا تعمی الابصار ولٰکن تعمی القلوب التی فی الصدور
(حج/۴۶)
Translation. So eyes are not blind, but heart is inside the breasts that become blind.The Prophet (peace and blessings of Allah be upon him) said: The
Messenger of Allah (peace and blessings of Allah be upon him) said:
إن المؤمن إذا أذنب كانت نكتة سوداء في قلبه فإن تاب واستغفر صقل قلبه وإن زاد زادت حتى تعلو قلبه فذلكم الران الذي ذكر الله تعالى
( كلا بل ران على قلوبهم ما كانوا يكسبون )
رواه أحمد والترمذي وابن ماجه وقال الترمذي : هذا حديث حسن صحيح
Abu
Hurayrah (may Allah be pleased with him) said: The Messenger of Allah
(peace and blessings of Allah be upon him) said, "When a believer
sins, he gets a black point on his heart, then if he repents and sins, His
heart is cleansed from black, and if he sinned more, the black point
continues to grow even if his heart is torn, so it is a moon, which
Allah Almighty says. That .
The verse(کلا بل ران علی قلوبہم ما کانوا یکسبون)۔ Not
only this, but on their hearts, it is a sin of sin, which they used to
do, even though they were not well-being on their hearts. This tradition has been imposed by Ahmad, Tirmizi, Ibne Majah, and Imam Tirmizi said that this hadeeth is correct.
Allah Almighty says:الَّذِينَ آمَنُوا وَتَطْمَئِنُّ قُلُوبُهُمْ بِذِكْرِ اللَّهِ ألا بِذِكْرِ اللَّهِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوبُ ( الرعد آية 28 )The hearts of those who believe believe in the remembrance of Allah. Remember, hearts are comforted by the mention of Allah
Allah is the All-Knowing, the All-Wise
يا أيها الناس قد جاءتكم موعظة من ربكم وشفاء لما في الصدور وهدى ورحمة للمؤمنينTranslation:
The word has come to you from your Lord in remembrance and remedies of
heart diseases, guidance and mercy for the believers. ''57- سورة يونس
احادیث اور قرآن سے دل کوملی راحت۔
تیسرے جرم کی یاد آنے لگی ساعت۔
کہ دل تو ہے خدا کا گھر۔
بنا لیتے ہیں اسے ہم شیطانی در۔
ہوتا ہے آباد دل اللہ کے ذکر سے۔
کرتے ہیں برباد ہم اسے شیطانی فکر سے۔
شیطان لگوا دیتا ہے دل کو ٹھوکر۔
ہم پھر بن جاتے ہیں نفس کے نوکر۔
کائنات کی وسعت میں دولت کی ریل پیل۔
دل کے ہاتھوں ملی مجھے عشق کی جیل۔
انواع و اقسام کے کھانےاور حسین ترین وادیاں۔
دل کے ہاتھوں ہوئیں میری کئی بربادیاں۔
پرفزا مقامات اور طرح طرح کی نعمتیں۔
بوجہ دل کے ہوئی ضائع میری کئی محنتیں۔
گھر کی بادشاہی سے بھی جی نہ بہلے۔
سوچا نہ سمجھا میں ان ساعتوں سے پہلے۔
سکون و اطمینان کی دولت ملی پھر کہاں۔
ذکرالٰہی سے جب چلی میری زبان۔
تیسرا جرم میرے دل کا ہوا۔
معافی مانگتا دل سے اٹھتا دھواں۔
آنکھیں اندھی نہیں ہوتیں کبھی ہماری۔
ناشکری سے خریدتے ہیں ہم بیماری۔
دل جو سینوں کے اندر ہوتا ہے۔
نابینا پن کا اک مندر ہوتا ہے۔
گناہ سےبن جاتا ہےیہ ایسی بلا۔
روح اور جسم کو دیتا ہے ہلا۔
اللہ کے احکام جاننے کے بعد۔
کہ کرتے نہیں جب ہم دلوں کو آباد۔
کہ ذکر الٰہی ہے دل کی فریاد۔
شرمندگی سے دل میرا پھٹنے لگا۔
دھڑکن بڑھی اور دل گھٹنے لگا۔
اس بیماری نے تو مجھے جھکا دیا۔
غائب ہوئی محبوبہ اور دل سے ہٹا دیا۔
تلاش میں کرنے لگا اطمینان اور سکون کو۔
کرنے لگا دور میں عشق کے جنون کو۔
رورو کے کرنے لگا رب سے استغفار۔
معاف کر یارب گناہ کا بوجھ اتار۔
ذکر الٰہی ہے سکون کا سفر۔
دوری ہے اس سے بڑا کفر۔
اطمینان قلب کی تلاش تھی جاری۔
اللہ نے دے دی ذکر کی سواری۔
دل میرے میں رہنے لگا ہلکا ہلکا درد۔
اچھے نہ لگتے مجھے اردگرد کے فرد۔
عشق سے ہوا دل بے حال و جمال۔
تباہ وبرباد ہوئے مستقبل اور حال۔
ذکر الٰہی سے ملنے لگا سکون۔
دل سے غائب ہوا عشق کا جنون۔
عشق سے آگےمیں الفت میں بڑھا۔
اللہ کا پیارا رنگ مجھ پر چڑھا۔
عقل اور دماغ کرنے لگے کام۔
بلند میرا ہونے لگا دنیا میں نام۔
دل کی امراض بھی ہونے لگی دور۔
ذکر الٰہی سے ملنے لگا سرور۔
سجدہ میں بہتے آنسو زاروزار۔
اللہ مجھے دینے لگا سکون وقرار۔
بچے بھی بڑھنے لگے اللہ کی چاہ میں۔
دوڑ کر جانے لگے وہ قرآنی راہ میں۔
بیوی مجھ کو اچھی لگنے لگی۔
دل کے خانے میں سجنے لگی۔
اچانک آگیا ایسا سنہرا پیغام۔
چل تو مکہ اور مدینے کر سلام۔
اس پیغام سے میری آنکھیں کھل گئی۔
زاروزار رونے سے قلعی دھل گئی۔
اس قابل میں تو نہیں تھا یاروں۔
الفت الٰہی کا پیغام تھا بہاروں۔
-
The heart of God is heart.
Relations from Hadith and Quran.
The missile of the third offense.
The heart of God is the heart.
We make it vicious.
It is said that by mentioning the devoted heart Allah.
We ruin it by demonic thinking.
Satan stirred the heart.
We become a servant of selfishness.
In the wake of the universe, the railway train started.
I found love in my heart.
Variety of food and honeymoon.
My hands were in my hands.
Performing places and kind of delights.
Beware of heart lost many of my hard work.
Do not even live from the kingdom of the house.
I did not think I was before these hours.
Where was the wealth of satisfaction?
My tongue when I walked.
The third crime happened to my heart.
Forget the smoke from the heart asking for forgiveness.
Eyes are not blind, ever.
We buy illness from the disease.
Heart is inside the breasts.
The blindness is a temple.
Sin goes through cats like this.
Shake the soul and the body shake.
After knowing the orders of God.
Do not do that when we settle hearts.
It is mentioned that heart failure.
My heart shocked my heart.
The beating grew and the heart knelt.
This disease touched me.
Removed from the beloved beloved and the heart.
Looking for satisfaction and comfort.
I started doing the madness of love.
The Lord of the heavens and the earth.Sorry,
Please forgive the sins of sin.
It's a memorable journey to the comfort.
It is a great deal of disbelief.
The satisfaction of the church was the search.
Allah has given a ride.
The heart was lightly pain in my heart.
I do not like the person around me.
The love and love of love.
Destroyed future and present.
Let's see the divine revelation.
Madness of the Missing Love.
Increased in the alphabet beyond love.
God's loving color on me.
Mind and mind work.The name of the world seems to be high.
Heart diseases also occur.
The server started to see the server.
Tears flow torn in a bowl.
God could give me a break.
The children also grew up in the wish of Allah.
They started running in the Holy Quran.
Wife looks good to me.
Hearing in the heart box.
Such a sudden message arises.
Go on Mecca and Madonna.
My eyes opened with this message.
The crying was shattered by crying.
It was not worth the yards.
The message of the Divine Divinity was Spring.
No comments:
Post a Comment